Thursday, 3 December 2015

Dost Ki Biwi : Pakistani Sex Story Part 1

If you are looking for a hot sex story, this Urdu sex story is just for you. It is a complete real sex story in Urdu. I have written this sex story in Urdu font for better understanding. I hope every who loves reading sex stories will surely enjoy this hot story. I am not a professional story writer, so there may be some mistakes, please forgive me. Let's go to the story without wasting more time.
Pakistani_sex

دوستو یہ کہانی کوئی فرضی کہانی نہیں ہے ..تمام واقعات اسی طرح لکھ رہا ہوں جس طرح یہ پیش آے ..صرف نام تبدیل کیے ہیں باقی واقعات سچ پر مبنی ہیں ...میں اور میرا دوست ایک ہی کمپنی میں کام کرتے ہیں ...میرا دوست جاوید شادی شدہ ہے اور اسکے تین بچے ہیں ..اسکی بیوی کا نام شمائلہ ہے ...جسکی عمر تقریباً 30 سال ہے ...ہمیں اکٹھے کام کرتے ہوے تقریباً پانچ سال ہو گئے ہیں ...جاوید اور میں ایک ہی دفتر میں ہیں اور ہمارے درمیان بہت اچھی اندر سٹینڈنگ بھی ہے ..دو سال پہلے میرا اور جاوید کی بیوی کا افئیر سٹارٹ ہوا جو آخر کار سیکس میں تبدیل ہو گیا ..اور آج میں اسی افئیر سے سیکس تک کی کہانی آپ کو سننے جا رہا ہوں

تقریباً تین سال پہلے میں پہلی مرتبہ جاوید کے گھر گیا ...ہوا کچھ یوں کہ چھٹی سے تھوڑی دیر پہلے جاوید کے گھر سے اسکی بیوی شمائلہ کی کال آئ کہ اسکے گھر مہمان آ رہے ہیں تو جاوید چھٹی پہ آتے ہوے چکن اور کچھ فروٹ بھی لینے آے تا کہ بر وقت مہمانوں کے لیے کھانا بنایا جا سکے ..جیسے ہی ہم دونوں آفس سے نکلنے لگے تو باس اندر داخل ہوے اور انہوں نے جاوید سے ایک لیٹرتیار کرنے کو کہا جو آج ہی ضروری تھا ...جاوید نے میری طرف دیکھا تو باس نے کہا کہ مجھے پتا ہے چھٹی کا ٹائم ہے لیکن اب کیا کریں ..مجبوری ہے کام ضروری ہے ...خیر نہ چاھتے ہوے بھی جاوید کو رکنا پڑا ..لیکن میرا وہاں رکنا ضروری نہیں تھا ...جاوید نے میری طرف دیکھا اور کہا یار تو ایک کام کر دے 

اگر جاتے ہوے راستے سے چکن اور فروٹ لے کر گھر دے تو پھر کام آسان ہو جائے گا ..اور بیوی سے باتیں بھی نہیں سننا پڑیں گی ..خیر میں نے جاوید سے اجازت لی اور اسکے گھر سامان دینے کی حامی بھری اور نکل آیا ..راستے سے چکن اور فروٹ لے کر میں آدھے گھنٹے میں جاوید کے گھر کے سامنے تھا ...دروازے پر بیل بجائی تو اندر سے جاوید کی بیوی شمائلہ نے پوچھا کون ؟ میں نے بتایا کہ جاوید نے چکن اور فروٹ گھر دینے کو کہا تھا ..تو شمائلہ نے کہا جی اچھا ..اور پھر دروازہ کھل گیا ...شمائلہ بھابھی نے تقریباً آدھا جسم بھر نکالا جس میں انکا اوپر کا حصہ باہر آیا اور میں نے کانپتے ہاتھوں سے اپنی بہترین دوست کی بیوی کے ہاتھ میں وہ سامان پکڑا دیا 

سامان پکڑاتے وقت شمائلہ بھابھی نے مجھے کہا کہ جاوید کی کال آئ تھی کہ سامان آ رہا ہے ..آپ کا بہت بہت شکریہ آپکو تکلیف دی ...بھابھی کوئی بات نہیں اس میں شکریہ کیسا ...پہلی دفعہ میری اور شمائلہ بھابھی کی صرف اتنی ہی بات ہوئی تھی لیکن اس دوران جب میں انکو سامان پکڑا رہا تھا ..میری تیز نظر شمائلہ بھابھی کے بڑے بڑے مموں کا اندازہ لگا چکا تھا شمائلہ بھابھی کے گلے میں دوپٹہ بھی نہیں تھا اور شاید وہ کچن سے ہی باہر آ گئی تھی ..آدھا جسم باہر آنے کی وجہ سے انکے مموں کی خوبصورتی کو میں بخوبی جان چکا تھا ...اور آپ یقین کریں کہ سارے راستے میں یہی سوچتا رہا کہ جاوید نے بھی گھر میں کیا کمال چیز چھپا کے رکھی ہوئی ہے ...اور وہ کتنا خوش قسمت ہے کہ دن رات اتنے بڑے اور زبردست مموں کا مزہ لیتا ہے ..چند لمحے کے لیے میں بلکل بھول گیا کہ وہ میرا دوست ہے اور مجھے اسکی بیوی کے بارے میں ایسی سوچ نہیں رکھنی چاہیے 

خیر اس دن کے بعد میں اپنے ذھن سے شمائلہ بھابھی کی اس جھلک کو نکل ہی نہ سکا جو میرے ذھن میں سما چکی تھی ..جیسے ہی میں انکے بارے میں سوچتا تو میرے لن میں حرکت آ جاتی اور میں شمائلہ بھابھی کے مموں میں لن پھیرنے کا سوچنے لگتا ...میری قسمت کہ ایک دن جاوید اپنا موبائل گھر ہی بھول آیا ..اور شمائلہ بھابھی کو جاوید سے کوئی کام تھا تو انھوں نے جاوید کے موبائل سے میرے نمبر پر کال کی ..میں حیران تھا کہ جاوید آفس میں بیٹھا ہے پھر بھی اسکے نمبر سے کال آ رہی ہے ...میں نے کال اٹینڈ کی تو شمائلہ بھابھی کی مست آواز نے مجھے چونکا دیا ...شمائلہ بھابھی نے کہا کہ سوری آپکو ڈسٹرب کیا ..آپکے دفتر کا نمبر بزی آ رہا ہے اور جاوید موبائل گھر ہی بھول گئے ہیں ..مجھے انسے کام ہے اگر آپ بات کروا دیں 

میں نے کہا جی جی بھابھی ..ابھی کرواتا ہوں ...میں کمرے سے نکلا اور دوسرے کمرے میں بیٹھے جاوید سے جاتے ہی پوچھا تیرا موبائل کدھر ہے ..تو بولا ..وہ یار گھر رہ گیا آج ..جلدی میں نکل آیا ..میں نے فون اسکی طرف کرتے ہوے کہا یہ لے گھر سے کال ہے ...تو جاوید نے میرے ہاتھ سے موبائل لیا اور اپنی بیوی سے بات کرنے لگا ...اچانک کال کٹ گئی  
..اور جاوید بولا ..وہ شٹ ..یہ سگنل بھی نہ ...اسنے میرے موبائل سے کال بیک کیا تو نمبر ناٹ

ریسپونڈ آنے لگا ..یار یہ نیٹ ورک بھی بکواس ہی ہیں ضرورت کے وقت انکو موت پڑ جاتی ہے ..پھر اسنے میرے موبائل سے ہی دوسرا نمبر ملایا ...اور دوبارہ اسکی بیوی سے بات ہونے لگی ..میں سمجھ گیا کہ اب بیوی کا نمبر ملایا ہے ..اور دل ہی دل میں دعا کرنے لگا کہ جاوید کال کے بعد نمبر ڈیلیٹ نہ کرے ..جاوید نے کال ختم کی اور مصروفیت کی وجہ سے جلدی میں موبائل اسی طرح مجھے پکڑا دیا ..میں نے موبائل اسکے ہاتھ سے لیا اور واپس اپنے کمرے میں آ کر اسکی بیوی کا نمبر اپنے دوسرے موبائل میں سیو کر لیا ..تا کہ جاوید کو شک نہ ہو سکے ...

اب میرے ذھن میں مختلف منصوبے چل رہے تھے کہ آخر کس طرح جاوید کی بیوی سے بات کروں ...خیر میں کافی دن اسی بارے میں سوچتا رہالیکن کوئی ایسا منصوبہ ذھن میں نہیں آ رہا تھا جس سے جاوید کو شک بھی نہ ہو اور میرا کردار بھی صاف رہے اور کام بھی ہو جائے ...دو ہفتے اسی سوچ میں گزر گئے ..لیکن ہمت نہ ہوئی کے شمائلہ بھابھی کے نمبر پر کال کر سکوں ...ایک دن دفتر کے کسی کام سے جاوید کو شہر سے باہر جانا تھا ...اور یوں میری قسمت کا دروازہ کھلنا تھا ...جاوید جاتے ہوے مجھے که گیا تھا که اسنے گھر پر شمائلہ کو بتا دیا ہے ...ویسے توضرورت نہیں پڑے گی لیکن اگر خدا ناخواستہ کوئی مسلہ ہو تو شمائلہ کال کر لے گی ..اور میں مدد کر دوں

کیوں که وہ گھر میں اکیلی ہے اور بچوں کو سنبھالنا بھی ہے ..تو ضرورت پڑ سکتی ہے ...خیر میری تو جیسے دعا قبول ہو گئی ہو ...میں خوشی سے دل ہی دل میں جھومنے لگا ...اور جاوید دوسرے شہر روانہ ہو گیا ...جاوید کے جانے کے دو تین گھنٹے بعد ہی میں نے شمائلہ بھابھی کا نمبر ملا دیا ...تا که میرے دل کو تھوڑا سکون مل سکے ...شمائلہ بھابھی نے کبھی مجھے مخاطب کرتے وقت بھائی وغیرہ کا لفظ استعمال نہیں کیا تھا اور یہی میرے لیے گنجایش کی وجہ محسوس ہو رہا تھا ..شمائلہ بھابھی نے دو تین بیل کے بعد ہی فون اٹھا لیا ..اور میں نے اپنا رسمی تعارف کروایا ..لیکن انکے جواب نے مجھے حیران کر دیا ..شمائلہ بھابھی نے کہا که جی جی آپکا نمبر میرے پاس محفوظ ہے ..جاوید بتا کے گئے تھے که اگر کوئی مسلہ ہو تو آپکو بتا دوں 
read more here
Dost Ki Biwi Part Two


No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...

Share This Story

Stories